دعوت (دعوة) کا لفظ عربی زبان سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں بلانا، پکارنا یا کسی کو کسی چیز کی طرف راغب کرنا۔
اسلامی اصطلاح میں دعوت سے مراد ہے:
“لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا، اُس کے دین کی طرف دعوت دینا، اور نیکی کی طرف رہنمائی کرنا۔”
🌿 دعوت کی حقیقت اور مقصد
دعوت دراصل انسانی بھلائی اور ہدایت کا پیغام ہے۔ اس کا مقصد صرف مذہب کی تبلیغ نہیں بلکہ انسانوں کو حق، عدل، نیکی، اور فلاح کی راہ پر لانا ہے۔
قرآن میں ارشاد ہے:
“ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ”
(اپنے رب کے راستے کی طرف دانائی اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلاؤ)
— سورۃ النحل، آیت 125
💫 دعوت کی اہمیت
- یہ انبیاء علیہم السلام کا بنیادی فریضہ رہا ہے۔
ہر نبی کو اللہ نے اپنی قوم کو دعوتِ توحید دینے کے لیے بھیجا۔ - حضور ﷺ نے فرمایا: “تم میں سے بہتر وہ ہے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور برائی سے روکے۔”
- دعوت دین سے انسان اور معاشرہ دونوں کی اصلاح ہوتی ہے۔
🌸 دعوت کا صحیح طریقہ
- حکمت اور نرمی سے بات کرنا۔
- عمل سے مثال پیش کرنا — صرف باتوں سے نہیں بلکہ کردار سے۔
- صبر و استقامت سے کام لینا، کیونکہ دلوں کو بدلنا وقت لیتا ہے۔
- اخلاص نیت — دعوت کسی ذاتی فائدے کے لیے نہیں بلکہ اللہ کی رضا کے لیے ہو۔
🕊️ نتیجہ
دعوت کی حقیقت یہ ہے کہ یہ انسان کو رب سے جوڑنے کا ذریعہ ہے۔
یہ ایک رحمت، خیرخواہی، اور محبت پر مبنی عمل ہے۔
دعوت دینے والا لوگوں کا رہنما نہیں بلکہ اللہ کا بندہ اور خیرخواہ ہوتا ہے۔
