حضرت عثمان غنی اور قرآن سے محبت

hazrat usman-e-ghani

ضرت عثمان غنیؓ اور قرآن کا تعلق نہایت گہرا اور عظیم ہے۔ آپؓ کو “ذوالنورین” کا لقب ملا اور آپؓ خلافتِ ثالثہ پر فائز ہوئے۔ قرآنِ کریم کی خدمت اور اس کی حفاظت میں آپؓ کا کردار ہمیشہ یادگار رہے گا۔ چند اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. جمع و تدوین قرآن
    حضرت ابوبکر صدیقؓ کے دور میں قرآنِ مجید کو پہلی بار جمع کیا گیا، لیکن حضرت عثمان غنیؓ کے دور میں جب مختلف علاقوں میں قرآن کی قراءت کے انداز میں اختلاف پیدا ہوا تو آپؓ نے ایک کمیٹی تشکیل دی، جس کی نگرانی حضرت زید بن ثابتؓ نے کی۔ اس کمیٹی نے قرآن کو ایک مستند مصحف کی صورت میں مرتب کیا۔
  2. ایک مصحف پر امت کا اتحاد
    حضرت عثمانؓ نے مختلف علاقوں میں موجود نسخے یکجا کر کے ایک معیار بنایا اور مستند “مصحفِ عثمانی” کو پورے عالمِ اسلام میں بھیجا۔ اس طرح قرآن میں اختلافات ختم ہو گئے اور امت ایک ہی تلاوت پر متفق ہو گئی۔
  3. قرآن سے محبت
    حضرت عثمانؓ کا قرآن سے ذاتی تعلق بھی بہت گہرا تھا۔ آپؓ زیادہ تر وقت قرآن کی تلاوت میں گزارتے۔ روایت میں آتا ہے کہ آپؓ نے شہادت کے دن بھی قرآن اپنے سامنے کھولا ہوا تھا اور اسی حال میں شہید ہوئے۔
  4. شہادت اور قرآن
    آپؓ کی شہادت کے وقت قرآن کے اوراق پر خون کے چھینٹے گرے، جو اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ آپؓ نے اپنی جان بھی قرآن کے ساتھ گزاری۔

مختصر یہ کہ حضرت عثمان غنیؓ قرآن کے خادم، محافظ اور عاشق تھے۔ ان کی محنت اور قربانیوں کی وجہ سے آج پوری امت ایک ہی مصحفِ قرآن پر عمل پیرا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *